en-USur-PK
  |  
25

اپنے دشمنوں سے محبت رکھو "اپنے ستانے والوں کے لئے دُعا کرو!

posted on
اپنے دشمنوں سے محبت رکھو

Love Your Enemies

اپنے دشمنوں سے محبت رکھو

"اپنے ستانے والوں کے لئے دُعا کروتاکہ تم اپنے باپ (اللہ) کے جوآسمان پر ہے بیٹے ٹھہرو!

یہ حضرت مسیح کا قول ہے!

(انجیل شریف پارہ متی رکوع 5: آیت 44سے 45)

                        ہم ایسے دَور سے گزر رہے ہیں جس میں ہر طرف نفرت اوراختلاف ہی نظر آرہاہے ۔ایک جماعت دوسری جماعت سے ایک خاندان دوسرے خاندان سے برسرپیکار اور دست بہ گریباں ہے قومیں جنگ کے بازوتولے دنیا کو تباہ کرنے پر تُلی ہوئی ہیں۔حالانکہ دلی تمنا سب کی یہی ہے کہ امن وسلامتی اور راحت وترقی ہو! جب حال یہ ہے توہم ترقی کی راہ کیوں روکیں اورایسے زہریلے الفاظ کیوں بولیں کہ کل کوہمیں خود شرمندہ ہونا پڑے؟ یہ حضرت عیسیٰ کی تعلیم ہے اورہمیں اُن کی سنت پر چلتے ہوئے ایسا ہی کرنا ہے کہ ہم اپنے دشمنوں کومعاف کردیں کیونکہ ایسا کرنے سے ہم اُن کے سر پر آگ کے انگاروں کا ڈھیر لگادیں گے۔

                        بدی انسان کے رگ وریشہ میں سمائی ہوئی ہے اس لئے شریر لوگوں کے دلوں کی تبدیلی کے لئے ایک نئی طاقت کی ضرورت ہے ہمیں جو صرف پروردگارِ عالم کی طرف سے مل سکتی ہے کیونکہ وہی سرچشمہ محبت ہے۔

                        خدا کے رحم وکرم ومغفرت پر غور کرنے کے لئے نہ صرف تلخ حقائق کا ہی علم ہوتاہے بلکہ خدا تعالیٰ کی طرف سے ایک تخلیقی طاقت رکھنے والا پُرمحبت دل بھی عطا ہوتاہے۔

                        خدا کے پہلے خدا ہمارے گنہگار ذہن کی قلعی کھولتاہے جوہمیشہ یہی سوچتے ہیں کہ ہم جوبھی کرتے ہیں ہمیشہ صحیح ہوتاہے۔ ہم اپنے حقوق چھوڑنے کوتیار نہیں اورسب کو اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کے لئے تیار رہتے ہیں ہم اپنے حقوق کے لئے جوہمیں بڑے عزیز ہوتے ہیں انتقام کشمکش اور نفرت کا ردعمل ظاہر کرتے ہیں۔ اگر پروردگار عالم کبھی اسی اصول کولیکر ہم سے سلوک کرتے توہمارا کیا حشرہو!وہ تو ہمارا خالق پروردگار اورپُورا پُورا مالک ہے۔ ہمارے پاس سب کچھ اسی کا دیا ہوا ہے۔ ہمارا اپنا کیا ہے؟ لیکن ہم ہیں کہ اپنی اپنی جگہ چھوٹے چھوٹے خدا بنے بیٹھے ہیں اور پروردگار عالم کی اطاعت کے لئے تیار نہیں!

                        یہ خدا کے شکر کا مقام ہے کہ ہم سے وہ درگز ر کا سلوک اور رحم کرتاہے یعنی ہم سے جوخدا کے پکے دشمن ہیں۔ اپنے رحم وفضل کے نمونے کے اظہار کے لئے اس نے اپنے مسیح کوہمارے لئے بھیجا جوکہ خدا کے حقوق کوزبردستی نہیں منواتا حتیٰ کہ جب اُس کی توہین کی گئی توبھی ناراض نہ ہوا بلکہ معاف کیا۔جس نے اُس کے ساتھ دغا کی تھی اُس کوبھی دوست کہہ کر پکارا۔ صلیب پر بھی اپنے قاتلو ں کی بربادی نہ چاہی بلکہ معاف کیا۔ مسیح کی زندگی کی جھلکیاں ہمیں دکھاتی ہیں کہ پروردگار عالم کس قدر مہربان اور رحیم ہے۔

                        صلیب پر لٹکے ہوئے مسیح کودیکھ کر یہ توعیاں ہوہی جاتاہے کہ خدا ہم سے اپنے الہٰی حقوق کا مطالبہ کیوں نہیں کرتا۔ اس نے ہماری سزاؤں اورانصاف کے تقاضوں کواپنے پیار سے مسیح پر ڈال دیا ہے۔مسیح کی قربانی نے مقدس خدا کے ساتھ گنہگار اور دشمن خدا انسان کی مصالحت کرادی ہے ہمارا دل ایسا صاف کردیا ہے کہ اس میں عداوت رہی نہ نفرت وانتقام صلیب سے بہے چشمہ محبت نے سب کچھ دھودیا اورہمیں خدا کے بندہ ہی نہیں بلکہ بیٹا بنادیاہے۔

                        مسیح کے پاس جوایمان کی راہ سے پہنچا ہے اسے ایسی الہٰی رُوح ملتی ہے جو مومن کومسیح کے مانند بنادیتی ہے مقدس راستباز اور سچا ! آئیے اُس روُح اور دل کو اس سے حاصل کیجئے تب ہی آپ ایسے بن جائینگے کہ اپنے ساتھ بدی کرنے والے کومعاف کرسکیں گے دشمن کو دوست جاننے لگیں گے اللہ کی مغفرت ومعافی کوسمجھنے لگیں گے۔

                        آئیے!

                        آج ہی اپنے دشمن کومعاف کردیں دوسروں کی بھلائی کو اپنی بھلائی پر ترجیح دیں اوراپنے خدا کو اس رُوپ میں دیکھ لیں کہ وہ آپ کے لئے باپ کی طرح ہے۔ اس نے ہم سے محبت کی اورہمیں بخشدیا ہے آئیے بھی محبت کریں اور دوسروں کومعاف کرنے کا سبق سیکھیں ہم پر جو لعنت بھیجے اس پر ہم برکت اور توبہ کی توفیق چاہیں۔ اپنے ساتھ نفرت کرنے والے سے محبت کے ساتھ پیش آئیں اورپہلا قدم اٹھا کر اسکے دل کا میل دھودیں اوراپنے دل کا غرور بھی۔

                        اگریہ محسوس ہوکہ محبت کی تپش آپ میں کم ہے تومسیح کے پاس آکر اسکے وسیلہ سے اللہ سے الہٰی محبت کے حصول کیلۓ دعا کریں خدا محبت ہے اور جومحبت میں قائم رہتاہے وہ خدا میں قائم رہتاہے اوراس میں خدا قائم رہتاہے "(1۔یوحنا 4: 16) مسیح حقیقی محبت کی لذت سے روشناس کراتے ہیں وہ نہ ہم سے نفرت کرتے ہیں نہ انتقام چاہیں!ہم جب تک خود کو گناہ میں نہ محسوس کرینگے نہ ہمارا گھمنڈ ختم ہوگاہوگا نہ نفرت ۔ آپ میں محبت کی جتنی شدت ہوگی اسی قدر ایمان بڑھیگا اورمضبوط ہوگا۔ اس کے لئے آپ کو اپنے دشمنوں سے محبت کرنا سیکھنا ہوگی تب ہی جلال الہٰی کا آپ پر سایہ ہوگا۔ رُوح الہٰی آپ کو خود غرضی کی زندگی سے آزاد کرے گی اورخدا کے ساتھ رہنا سکھائیگی۔ مسیح کے اس سنہری اصول کویاد کرلیجئے ! ویسا ہی رحمدل بنو جیسا تمہارا باپ (خدا) رحمدل ہے"۔

Posted in: مسیحی تعلیمات, بائبل مُقدس, یسوع ألمسیح, نجات, اسلام | Tags: | Comments (0) | View Count: (21329)
Comment function is not open
English Blog